راجستھان میں اکبر کے نام سے منسوب قلعہ کا نام تبدیل کر کے اس کا نام
اجمیر قلعہ رکھ دیا ہے۔ اور راجستھان کے وزیر نے اکبر اعظم کودہشت گرد بھی
قرار دیا ہے مسلمانوں شہنشاہوں اور اہم شخصیات کے نام پر منسوب سڑکوں اور
یادگاروں کے ناموں کو تبدیل کر نے کا سلسلہ بی جے پی نے شروع کردیا ہے یہ
اس کی مسلم دشمنی کا بھی نتیجہ ہے اکبر اعظم جنہوں نے قومی یکجہتی کی مثال
قائم کی ہے انہیں مغل شہنشاہ کو آج فراموش کر دیا گیا ہے اور تاریخ کے
اوراق سے بھی ان کے کارنامے حذف کرنے کی مذموم کوششیں تیز کر دی گئی ہیں ۔
اس قسم کے اظہار خیالات یہاں مہاراشٹر
سماجوادی پارٹی لیڈر ورکن اسمبلی
ابوعاصم اعظمی نے کیا ۔
انہوں نے کہا کہ جب سے بی جے پی حکومت بر سر اقتدار آئی ہے مسلمانوں کی
تاریخی حیثیت کو نہ صرف یہ کہ یکے بعد دیگرے مسخ کر نے پر آمادہ ہوگئی ہے
بلکہ مسلم رہنما کے یادگاروں کو بھی مٹانے کی کوشش کر رہی ہے جو مسلم دشمنی
کا ثبوت ہے ایسے میں ہم حکومت سے مطالبہ کر تے ہیں تاریخی حیثیت کے حامل
شہروں اور یادگاروں اور سڑکوں کے نام تبدیل نہ کیا جائے کیونکہ یہ پورے
عالم میں مشہور ہیں۔ اس قسم کی حرکتوں سے ہندوؤں اور مسلمانوں میں خلیج
پیدا ہونے کے ساتھ یہ قومی یکجہتی, اخوت,بھائی چارہ کے بھی خطرہ ہے ۔